جدید، منفرد، پیاری غزل
---------------
حضراتِ کرامت و قطب و بسمل و رام داس کی نذر
------------
یہ مے، ساغرِ طہور، اور ھم !!
نۓ " عِشق " کا ظہور، اور ھم !!
ھیں سوغات، ربِ کائنات کی !!
شرابِ طہور، حور، اور ھم !!
منور ھے ارضِ شعر و شاعری !
" کرامت "، " چراغِ طور،اور ھم !!
" کرامت علی و قطب کامران " !!
" محبت کے کوہِ نور، اور ھم !!
" وفا، ساغرِ خلوص و عاشقی "
نئ مستیاں، سرور، اور ھم !!
" خودی " کو بلند تر کۓ ھو ۓ !!
انا، زعم، یہ غرور، اور ھم !!
منور ھے عرشِ عِشق و عاشِقی !
ھیں غلمانِ خلد، حور، اور ھم !
درخشاں ھے چرخِ شعر و شاعری !
ھیں " اوزان" یہ " بحور "، اور ھم !!
یہ " ایجادِ نو "، " جدید اختراع " !!
یہ " اوزان "، یہ " بحور"، اور ھم !!
یہ" بسمل پریم ناتھ"، " رام داس"
ھیں " بھارت کے کوہِ نور "، اور ھم
ھیں تحفے خداۓلم یزل کے،" فیض"!
یہ عقل و خرد، شعور، اور ھم ! !
-----------------------
اس طویل غزل کے دیگر اشعار پھر کبھی پیش کۓ جائیں گے 'انشاءاللہ !
ڈاکٹر جاوید اشرف قیس فیض اکبر آبادی، ڈاکٹر خدیجہ نرسنگ ھوم، ایشیئن ڈائیگنوسٹکس سینٹر، رانچی ھِل سائیڈ،اِمام باڑہ روڈ، رانچی- 834001
MOB.PH.NO :-
6201728863
0 تبصرے